نئی دہلی،13اکتوبر(ایجنسی) wushu سیکھ کر حیدرآباد کی ایک لڑکی پوری دنيا میں مشہور ہو رہی ہے. اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ wushu ہے کیا. ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ wushu اور فریحہ Fareehaکی کہانی---
دراصل wushu چین کے مارشل آرٹس کے ایک فارم ہے. اس 1949 میں ایجاد کیا گیا تھا. حیدرآباد کے اسکول نے اسے لڑکیوں کو سکھانے کا فیصلہ کیا، جس سے وہ اپنی حفاظت کر سکیں. اسکول میں یہ سکھایا جانے لگا. جن لڑکیوں نے اسے سیکھا، اس میں سب سے زیادہ کامیاب رہیں 14 سال کی فریحہ تفہیم--
ریاستی مقابلہ جیتنے کے بعد فریحہ کو نیشنل چیمپئن شپ کے لئے منتخب کیا گیا. یہ مقابلہ آسام میں ہونا تھا- . چونکہ یہ
جگہ حیدرآباد سے بہت دور ہے اس لئے فریحہ کی ماں اس کے وہاں نہیں جانے دینا چاہتی تھی. اس کی ماں نے اس سے کہا، 'تم اب بڑی ہو رہی ہو اور تمہارا اتنا دور جانا محفوظ نہیں ہے اسکی ماں اور بھائی کا خیال تھا کہ اگر فریحہ اس مقابلہ میں حصہ لیتی ہے تو ان کی برادری میں اس کے بارے میں کئی طرح کی باتیں کی جائیں گی. '
لیکن فریحہ مسلسل اپنی ماں کو سمجھاتي رہی. اسے اس کے والد کا ساتھ ملا، وہ گوہاٹی گئی اور وہاں اس نے قومی مقابلہ بھی جیت لی.
اب فریحہ پر Jayisha Patel جييشا پٹیل 145Wushu Warrior Girl146 نام کی ڈاکیومنٹری بنا رہی ہیں. جييشا کہتی ہیں، 'میں فریحہ کی عمر جان کر حیران تھی کہ اتنی چھوٹی بچی نے کس طرح اپنے کمیونٹی کے خیالات سے الگ جاکر اپنے لئے راستہ بنایا.